بہاولپور: سیاسی قصائیوں نے باپ چھین لیا۔53 برس سے بہاولپور کے عوام دھرتی ماں کے سائے میں جی رہے ہیں۔سیاسی زلزلوں اور آمرانہ جھٹکوں نے تین دریا ستلج راوی بیاس ، بہاولپور صوبہ اور مشرقی پاکستان کو سانگھ پر لٹکا دیا۔ان خیالات کا اظہار بہاولپور صوبہ تحریک کے سربراہ قاری مونس بلوچ نے مونس ہاؤس پر اہل محلہ کی خواتین سمیت پچاس سے زائد افراد سے گفتگو کرتے ہوئے کیا۔باپ 53 برس سے تختِ لاہور کے جیلر کی نگرانی میں سانسیں لے رہا ہے جبکہ ظالم جابر غاصب سیاستدان دھرتی ماں بہاولپور کے وسائل سے اپنے پیٹ کی دوزخ بھرنے میں مصروف ہیں۔قاری مونس بلوچ نے مزید کہا ملک میں جمہوریت کے بجائے ذاتی مفاد منافقت انتشار اور تجارت کی سیاست کرنے والے بہاولپور کی سوا کروڑ عوام اور ملک کی 23 کروڑ عوام ترقی و خوشحالی کی بلندیوں کے بجائے مرقدوں اور غاروں میں زیر پناہ ہیں۔جبکہ منہگائی اور بیروزگاری کے طوفانوں سے قطار در قطار لوگ خودکشیوں کی جانب بڑھ رہے ہیں۔اس موقع پر مسز شمیم عباسی،راؤ جاوید عثمانی،ارشاد احمد شاد،زنیرا بلوچ،شازمہ رند،سعدیہ چوہان، فاطمۃ الزہراء اور دیگر بھی موجود تھے ۔
Latest Posts